تین گاؤں نے مل کر خاتون کو شہر بدر کرنے کی قرارداد پیش کی،گھر کے باہر نوٹس آویزاں، خاتون نے شکایت درج کروائی، کہا کہ کچھ لوگوں نے ان سے بدسلوکی بھی کی
مہاراشٹر کے بیڑ ضلع میں رہنے والی ایک 30 سالہ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ گرام پہنچایت نے اسے جلاوطن کرنے کی ایک تجویز پیش کی اور اب اسے گاؤں چھوڑنے کیلئے مجبور کیا جارہا ہے۔خاتون کے ساتھ 2015ء میں اجتماعی آبروریزی کی گئی تھی۔مقامی انتظامیہ کے ایک عہدیدار نے کہا کہ گورائی تحصیل میں خواتین کے گاؤں کے علاوہ دو دیگر گاؤں والوں نے بھی اس خاتون کو جلاوطن کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔پولیس نے بتایا کہ خاتون نے نازیبا کلمات کہے جانے سے متعلق شکایت درج کروائی ہے۔اس معاملے کی تفتیش جاری ہے۔پولیس کے مطابق پانچ سال قبل خاتون کی آبروریزی کی گئی تھی جب وہ کھیتوں میں کپاس توڑنے گئی تھی۔اس معاملے میں امسال کے اوائل میں عدالت نے چار ملزمین کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ایک نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے خاتون نے کہا کہ اس کے گھر کے دروازے پر ایک نوٹس چسپاں کردیا گیا ہے جس میں اس سے گاؤں چھوڑنے کو کہا گیا ہے۔اس نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ گاؤں والے اسے دھمکی دے رہے ہیں۔خاتون نے کہا کہ گرام سیوک نے میرے گھر کے دروازے پر ایک نوٹس لگایا جس میں مجھے گاؤں چھوڑنے کو کہا گیا ہے، مجھے گاؤں سے جلاوطن کرنے کیلئے تجویز بھی پیش کی گئی تھی۔خاتون نے مزید کہا کہ حکومت کو مجھے انصاف دلانا چاہیے، حکومت مجھے بتائے کہ میں کہاں جاؤں؟ایک افسر انِرُدھ سنپ نے کہا کہ امسال 15 اگست کو تین گاؤں والوں نے مل کر خاتون کو جلاوطن کرنے کیلئے تجویز پیش کی سنپ کے کہا کہ خاتون نے افسر پر الزام عائد کیا تھا کہ اس نے اسکے گھر کے دروازے پر اسے گاؤں چھوڑ کر جانے سے متعلق نوٹش آویزاں کیا تھا لیکن اس معاملے میں اس افسر سے بات کی گئی تو اس نے بتایا کہ وہ نوٹس غیر قانونی تجاوزات سے متعلق تھا۔ہم نے اپنے سینئر افسران کو اس معاملے کی رپورٹ سقنپ دی ہے وہ اس معاملے میں آگے کی کارروائی کریں گے۔اس بارے میں بیڑ کے ڈپیٹی سپرنٹینڈنٹ آف پولیس سوپنیل راٹھوڑ نے کہا کہ خاتون نے کچھ لوگوں کے خلاف بدسلوکی کرنے کی بھی شکایت درج کروائی ہے۔کچھ دیہاتی پیر کے روز ہمارے پاس آئے اور کہا کہ ہمیں اس خاتون کی شکایت پر توجہ نہیں دینی چاہئے۔لیکن یہ ممکن نہیں ہے کہ ہم شکایت پر دھیان نہ دیں۔ خاتون کو شہر بدر کرنے کے فیصلے کے بارے میں پوچھا گیا تو گاؤں کے سرپنچ نے کہا، یہ گاؤں کے لوگوں کا مطالبہ تھا اور ہم نے اگست میں یہ قرارداد منظور کی اور اسی کے مطابق عمل کیا۔
Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: