اپوائنمنٹ، نمبر اور آدھار بنانے کے نام پر حکومت کی مقرر کردہ فیس سے زیادہ رقم وصول کرنے کی شکایتں، سماجی، و ملّی تنظیموں کو آگے آنے کی ضرورت
مالیگاؤں: موجودہ حالات کے پیش نظر عوام اپنے مختلف سرکاری کاغذات و دستاویزات سے متعلق فکر مند ہے، ان میں آدھار ایک خاص حیثیت کا حامل ہے۔لوگ آدھار کارڈ سے متعلق پریشان ہیں، آدھار کارڈ کی درستگی سے لے کر نئے کارڈ بنوانے تک لوگوں کو ہر قدم پر تکالیف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔سیاسی جماعتیں اور لیڈران ان مسائل سے بے خبر، روڈ اور گٹر کے مدعوں پر مد مقابل کو زیر کرنے میں اپنی ساری قوت صرف کررہے ہیں۔حال یہ ہوگیا ہے کہ آدھار سینٹر پر جائیں تو ایسا لگتا ہے کہ کسی بڑی مہم پر آئے ہیں، پہلے تو سینٹر کا اسٹاف سیدھے منہ بات کرنے کو تیار نہیں، اکثر آدھار سینٹر والے سرکاری گائیڈ لائن پر عمل نہیں کررہے ہیں۔سرکار نے آن لائن اپوائنمنٹ(Appointment)کی سہولت فراہم کی ہے جس کے ذریعے باآسانی آدھار سینٹر پر نمبر لگایا جاسکتا ہے لیکن مالیگاؤں میں اس Appointment کا مطلب یہ ہے کہ انہی کے ایک سینٹر پر رجسٹریشن کرواؤ اور 100 روپے ادا کرو پھر انہی کے دوسرے آدھار سینٹر پر جاکر مزید 100 ادا کر کے آدھار کارڈ بنواؤ، اور اگر کسی وجہ سے اپوائمنٹ نہ لے سکے تب بھی آدھار سینٹر پر 200 روپے ادا کرنا پڑتا ہے۔جس سے متعلق کہا جارہا ہے کہ یہ سراسر لوٹ ہے۔حکومت کی مقررہ فیس کے مطابق بچوں کا آدھار مفت اور بڑوں کا آدھار صرف 50 روپے میں بنتا ہے۔لیکن آدھار سینٹر والوں نے لوٹ مچا رکھی ہے۔سیاسی، سماجی اور ملّی تنظیمیں بھی اب تک اس معاملے میں عوام کی مکمل رہنمائی کیلئے آگے نہیں آرہی ہیں۔اا کے علاوہ سرکاری حکام بھی آدھار مافیاؤں پر دھیان نہ دے کر عدم توجہی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔
Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: