64 سالہ پردھان نامی شخص نے ملازمت سے سبکدوش ہونے کے بعد اپنے خواب کو حقیقت میں بدل دیا، جسمانی طور پر معذور پردھان نے ڈاکٹر بننے کے بعد غریبوں کا مفت علاج کرنے کا عزم ظاہر کیا
سمبل پور: امسال ویر سریندر سائی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس اینڈ ریسرچ(Vimsar) نامی سرکاری میڈیکل کالج کے MBBS شعبہ میں ایک 64 سالہ شخص کا داخلہ ہوا ہے۔بارگڑھ ضلع کے جئے کشور پردھان نامی ایک سبکدوش بینک ملازم نے کہا کہ وہ کسی دوسرے شعبہ میں کرئیر بنانا چاہتے تھے اور انہیں ایسا محسوس ہوتا کہ کسی چیز کی چاہت کرنے میں کبھی بھی تاخیر نہیں ہوتی۔پردھان اسٹیٹ بینک آف انڈیا میں ڈپیٹی مینجر کے عہدے سے سبکدوش ہوچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ میں نے I Sc (انٹر میڈیٹ اِن سائنس) مکمل کرنے کے بعد میڈیکل داخلہ امتحان میں شرکت کی تھی لیکن میں امتحان پاس کرنے میں ناکام رہا۔اس کے بعد میں نے فزکس سے BSc کیا اور ایک سال تک اٹابِٹا ایم ای اسکول میں بطور ٹیچر خدمات انجام دیں۔بعدازاں میں نے انڈین بینک میں ملازمت کی اور اس کے بعد 1983ء میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا میں ملازمت کرلی۔حالانکہ میڈیکل شعبے میں خدمات انجام دینے کے اپنے خواب سے کبھی دستبردار نہیں ہوا۔2016ء میں بینک ملازمت سے سبکدوش ہونے کے بعد میں نے میڈیکل داخلہ امتحان کی تیاری کی اور امتحان دیا اور مجھے داخلہ مل گیا۔پردھان نے کہا کہ ڈاکٹر بننے کے بعد میں غریبوں کا مفت علاج کرنا چاہتا ہوں۔غور طلب ہے کہ پردھان خود جسمانی طور پر معذور ہیں۔پردھان نے مزید کہا کہ 2018ء میں سپریم کورٹ نے فیصلہ لیا کہ 25 سال سے زیادہ عمر کے امیدوار NEET امتحان دے سکتے ہیں، سپریم کورٹ کے اس فیصلے نے Vimsar میڈیکل کالج میں داخلے میں ان کی مدد کی ہے۔Vimsar کے پرنسپل اور ڈین برجموہن مشرا نے کہا کہ MBBS میں داخلہ کیلئے زیادہ سے زیادہ عمر کی کوئی قید نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پردھان MBBS کورس میں داخلہ پانے والے سب سے بزرگ شخص ہیں۔پردھان نے کہا کہ میں نے ایک مرتبہ یہ منصوبہ بنایا تھا کہ میں اپنی ملازمت چھوڑ کر MBBS میں داخلہ لے لوں، لیکن میرے پانچ بھائی بہن تھے، گھر کی ذمہ داریاں اجازت نہیں دیتی تھیں کہ میں اپنی ملازمت چھوڑ دوں۔اٹابیرا کے ایک سماجی کارکن راجیش اگروال نے کہا کہ پردھان نے اس عمر میں NEET امتحان میں شرکت کرکے تاریخ رقم کی ہے، وہ نوجوانوں اور نئی نسل کیلئے ایک مثال اور محرک ہیں۔تمام پریشانیوں کے باوجود انہوں نے اپنی تعلیم مکمل کی۔پردھان 30 نومبر 1956ء کو پیدا ہوئے، ان کی دو جڑواں بیٹیاں ہیں اور ایک بیٹا بھی ہے۔ان کی ایک بیٹی BDS ہے۔دوسری بیٹی BDS کررہی ہے جبکہ ان کا بیٹا دسویں جماعت میں ہے۔جبکہ امسال 20 نومبر کو ان کی ایک بیٹی کا انتقال ہوا تھا۔MBBS میں داخلہ سے متعلق اپنے گجر والوں کی مدد سے متعلق پردھان نے کہا کہ بیٹی کی موت کے سبب اس وقت ہم مشکل حالات سے گزر رہے ہیں۔سبکدوش سرجری اسپیشلسٹ بِکاش ہوٹا نے پردھان کے اس فیصلے کی تعریف کی ہے۔انہوں نے کہا کہ 64 برس کی عمر میں MBBS کی تعلیم شروع کرنا ایک انوکھی بات ہے۔میرا خیال ہے کہ یہ ہندوستان میں پہلی مرتبہ ہوا ہوگا۔
Post A Comment:
0 comments: