علیگڑھ کے قاسم نے ہندو مذہب قبول کیا، کہا کہ مجھے اور میرے اہل خانہ کو مسلسل دھمکی دی جاری ہے، معاملے کی تفتیش جاری
علی گڑھ:حال ہی میں ہندو مذہب قبول کرنے والے ایک شخص کو دھمکیاں موصول ہونے کے بعد اتر پردیش پولیس نے تحفظ فراہم کیا ہے۔علیگڑھ کے کرم ویر جس نے حال ہی میں ہندو مذہب قبول کیا ہے، پہلے اس کا نام قاسم تھا۔ہندو مذہب قبول کرنے کے بعد اسے دھمکی موصول ہونے لگی۔کرویر نے کہا کہ میرے مذہب تبدیل کرنے کے بعد مجھے اور میرے اہل خانہ کو دھمکیاں موصول ہورہی ہیں مجھے پولیس تحفظ چاہیے۔کرم ویر کی اس شکایت کے بعد علیگڑھ پولیس نے اسے تحفظ فراہم کیا ہے۔SP اروند کمار نے کہا کہ کرم ویر کی شکایت پر ہم نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔ اس نے الزام عائد کیا کہ کچھ لوگ اسے دھمکی دے رہے ہیں جس کے بعد ہم نے اس کے مکان کر پولیس تعینات کردی ہے۔واضح رہے کہ کرم ویر نامی شخص نے 20 دسمبر کو اپنے بچوں کے ساتھ سناتن دھرم قبول کیا تھا۔مذکورہ معاملے میں دہلی گیأ پولیس اسٹیشن میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔کرم ویر انیتا نے چند سال قبل ہندو رسم و رواج کے مطابق شادی کی تھی اور انہوں نے عدالت میں شادی کا رجسٹریشن بھی کروایا تھا۔شادی کے کچھ سال تک فونوں اپنے اپنے مذہب پر قائم رہے۔کرویر کو جان سے مارنے کی دھمکیوں سے متعلق اس کی بیوی انیتا نے کہا کہ کچھ لوگ کرم ویر پر نئے مذہب اور عقیدے کا اعلان کرنے کا دباؤ ڈال رہے ہیں۔انیتا نے کہا کہ میرے شوہر کو مسلسل دھمکیاں دی جارہی ہیں، کچھ لوگ ان سے اس بات پر اصرار کررہے ہیں کہ اس نے حال ہی میں جس مذہب کو قبول کیا ہے اس کا باقائدہ اعلان کرے۔ہمیں جان سے مارنے کی دھمکی دی جارہی ہے ہم گذشتہ 5 روز سے گھر نہیں گئے ہیں۔اس معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔
Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: