سال کے آخری روز سکندرا کے رونکتا گاؤں میں حادثہ، 9 بچوں کو نکالا گیا، کچھ بچوں کی حالت تشویشناک

آگرہ میں سال کے آخری دن جمعرات کے سکندرا کے رونکتا گاؤں میں ایک تالاب کی کھدائی کے دوران مٹی کا ڈھیر پھسلنے کے سبب متعدد بچے مٹی کے نیچے دب گئے۔ایک پولیس افسر نے اطلاع دی کہ شہری انتظامیہ کے ذریعے بچاؤ مہم میں 9 بچوں کو بچایا گیا ہے اور انہیں بے ہوشی کی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا ہے۔اس حادثے میں تین بچوں کے مرنے کی بھی خبر ہے۔سکندرا پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر اروند کمار نے بتایا کہ مٹی کے ڈھیر میں مزید بچوں کھ دبے ہونے کے خدشہ کے سبب بچاؤ مہم اب بھی جاری ہے۔جبکہ بحفاظت نکالے جاچکے بچوں کا اسپتال میں علاج جاری ہے۔انہوں نے بتایا کہ سنکدرا پولیس اسٹیشن کی حدود میں رونکتا گاؤں میں ایک تالاب کی کھدائی کے دوران مٹی کا ڈھیر پھسلنے کے سبب متعدد بچے مٹی کے نیچے دب گئے۔حادثے کا علم ہوتے ہی بچوں کے اہل خانہ نے فوری طور پولیس کو اس کی اطلاع دی۔انسپکٹر کمار نے بتایا کہ حادثہ کے دو گھنٹے بعد بھی راحت رسانی کا کام جاری ہے، 8 بچوں کو نکالا جاچکا ہے اور بے ہوشی کی حالت میں ان بچوں کو علاج کیلئے اسپتال میں داخل کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کچھ بچوں کی حالت تشویشناک ہے خبروں کے مطابق نگرا بستی میں گذشتہ تین روز سے تالاب کی کھدائی کا کام جاری ہے۔جے سی بی سے کھدائی کے سبب تالاب میں 12 فٹ گہرا گڑھا بن گیا تھا،جمعرات کو سہ پہر قریب 4 بجے نگرا بستی کے 10 سے 12 بچے کھیل رہے تھے اسی دوران تالاب کے قریب جانے کے بعد اچانک مٹی کا ڈھیر پھسل گیا اور بچے اس میں دب گئے۔بڑی تعداد میں شہری انتظامیہ کے افسران اور مختلف پولیس اسٹیشن کے پولیس افسران جائے حادثہ پر پہنچے۔ شہری انتظامیہ پولیس عملہ نے ایک گھنٹے کی راحت رسانی اور بچاؤ مہم کے بعد بچوں کو باہر نکالا،انہیں ایس این ایمرجنسی اور سکندرا ہائی وے پر واقع اسپتال میں داخل کیا گیا۔ایمرجنسی کے ذریعے تین بچوں کو مردہ قرار دیا گیا ہے۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: