کرونا نیو اسٹرین کے جینیٹک کوڈ میں 23 تبدیلیاں ہوئی ہیں، وائرس نوجوانوں کیلئے بھی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے

دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرین کی تعداد میں اضافے کے درمیان برطانیہ، جنوبی افریقہ اور کچھ دیگر ممالک کرونا وائرس کی نئی شکل زور پکڑتی جارہی ہے۔ماہرین کے مطابق کرونا کی نئی شکل کئی گناہ زیادہ خطرناک ہے۔حال ہی میں ایک تحقیق میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے کہ اگر کرونا کی شکل کا وائرس اسی رفتار سے بڑھتا رہا تو اس پر قابو پانا مشکل ہوجائے گا۔واضح رہے کہ کرونا وائرس کی اس نئی شکل B1.1.7  پہلی بار ستمبر کے وسط میں برطانیہ میں پائی گئی تھی۔برطانیہ میں اس وائرس کے پھیلاؤ کے مدنظر اس وائرس کو خطرناک قرار دیتے ہوئے برطانوی حکومت نے کچھ علاقوں میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔اس کے علاوہ کئی ممالک نے برطانیہ سے آنے والی پروازوں پر امتناع عائد کردیا تھا۔تحقیق کے مطابق

 کرونا کی نئی شکل کے وائرس کے جینیٹک کوڈ میں 23 تبدیلیاں ہوئی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تبدیلیاں وائرس کو مزید خطرناک بناتی ہیں۔اس سے نوجوانوں کو بھی شدید خطرہ ہے۔واضح رہے کہ کرونا وائرس سے نوجوان اب تک محفوظ رہے ہیں لیکن وائرس کی نئی شکل نوجوانوں کیلئے بھی نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔ایمپیریل کالج لندن، یونیورسٹی آف ایڈنبرگ اور یونیورسٹی آف برمنگھم کی مشترکہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کرونا وائرس کی نئی شکل پہلے سے زیادہ خطرناک اور نقصان دہ ہے۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: