ازقلم: مدثر رضا
(صدر دیویانگ سوسائٹی مالیگاؤں)
دیویانگ سوسائٹی کی بےسروسامانی شہر کی مسلم اکثریتی شناخت پر بدنما داغ، سوسائٹی اپنے دائرۂ کار کو بڑھانے کیلئے پرعزمنامساعد حالات اور بے سرو سامانی کے عالم میں دیویانگ ایجوکیشن اینڈ ویلفیئر سوسائٹی جوکہ شہر مالیگاؤں میں معذوروں کا ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں سے اب تک معذوروں کے حق میں تاریخی کام ہوتے آئے ہیں اور ابھی بھی یہ سلسلہ دراز ہے۔ اس وقت سوسائٹی ایسے معذور افراد کا بیڑا اٹھائی ہے جنکا سِرے سے میڈیکل سرٹیفکیٹ نہیں ہے یا ایسے معذور جن کا ابھی تک آن لائن میڈیکل سرٹیفیکیٹ نہیں ہے اس مکمّل گائیڈ لائن کے لئے ہمارے پاس آفس کے لئے جگہ نہیں ہے جہاں پر معذوروں کے لئے مکمّل رہنمائی کی جائے۔
بڑے افسوس کا مقام ہے کہ جس کارپوریشن کے آدھے سے زیادہ کارپوریٹر مسلمان ہوں اس شہر کے معذوروں کے لئے شہر میں جگہ نہیں ہے جسے اس شہر کے معذور مسلم اکثریت کے نام پر ایک بدنما داغ سے تعبیر کرتے ہیں۔شہر مالیگاؤں کی یہ واحد سوسائٹی ہے جو بلاتفریق مذہب و ملت شفافیت سے اپنا کام انجام دے رہی ہے یہی وجہ ہے کہ شہر کے تیرہ سو معذور افراد اس سوسائٹی سے جڑے ہوئے ہیں مگر اپنے حقوق اور تحفظ کے لیے ہمیشہ جدوجہد کرنی پڑتی ہے۔شہر مالیگاؤں کے ایسے حضرات جو حکومت کی جانب سے مراعات (وظیفہ) حاصل کرتے ہیں چاہے وہ معذور، ضعیف، یا بیوہ ہو ایسے لوگوں کے لیے 1 جنوری سے 21 جنوری کے درمیان سنجے گاندھی نرادھار یوجنا آفس میں حیات داخلہ جمع کروانا لازمی ہوتا ہے مگر ہر سال معذور، ضعیف، بیواؤں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس پریشانی کا فائدہ اٹھا کر کچھ ایجنٹ حضرات اس میں بھی اپنا الّو سیدھا کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں۔ان شاء اللہ آئندہ سال دیویانگ سوسائٹی کی آفس کا قیام عمل آیا تو بحسن خوبی اس کام کو انجام دیا جائے گا آفس کے قیام کے لئے دیویانگ سوسائٹی اور اسکے لیگل ایڈوائزر کی جانب سے جدوجہد جاری ہے شہر کے تمام ہی معذوروں سے دعا کی پرخلوص استدعا ہے۔
ٹھہر گئے ہیں تو ہم کو تھکا ہوا نہ سمجھ
عقاب ہر گھڑی سانوں کو گرم رکھتے ہیں
ہمیں زمین پے چلنے سے کون روکے گا
ہم آسمان کو چھونے کا عزم رکھتے ہیں
Post A Comment:
0 comments: