تھانے میونسپل کارپوریشن کے کل 66 کارپوریٹرس نے شندے کی قیادت کو قبول کرتے ہوئے ان کی حمایت کی

مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو مزید ایک دھچکا لگا ہے. تھانے میونسپل کارپوریشن کے کل 66 کارپوریٹرس نے سابق مئیر نریش مسکے کی قیادت میں ایکناتھ شندے کی سرکاری رہائش گاہ نندن ون پر ان سے ملاقات کی اور ان کے گروپ میں شامل ہوگئے. ان سب نے شندے کی قیادت میں مل کر کام کرنے کا اعلان کیا ہے۔
فری پریس جرنل کی 23 جون کی ایک رپورٹ میں امکان ظاہر کیا گیا تھا کہ تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی) میں شیوسینا کے 64 کارپوریٹروں میں سے 50 کارپوریٹر ایکناتھ شندے کی حمایت کریں گے۔  لیکن اس اندازے سے بھی زیادہ کارپوریٹروں نے شندے کی حمایت کا اعلان کیا ہے. اس وقت تھانے میونسپل کارپوریشن (ٹی ایم سی) کے سابق ہاؤس لیڈر اشوک ویٹی نے کہا تھا کہ میں تھانے کے سرپرست وزیر ایکناتھ شندے کے ساتھ ہوں. مجھے شیوسینا کے کسی سینئر لیڈر کی جانب سے کوئی فون نہیں آیا. ہم برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات کے بعد اپنا راستہ طے کریں گے. اگر ہمیں شیو سینا سے ٹکٹ نہیں ملتا ہے تو ہم وہی راستہ منتخب کریں گے جو ایکناتھ شندے منتخب کریں گے۔ تھانے شہر میں شندے شیوسینا کا چہرہ ہیں اور وہ ذاتی طور پر پارٹی کے ہر کارکن سے جڑتے ہیں۔ لیکن ممبئی میں صورتحال  اور ووٹنگ کا رجحان مختلف ہے۔
وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس کی حلف برداری کے بمشکل ایک ہفتہ بعد نئی حکومت نے شہری ترقیاتی منصوبے کے تحت 1500 کروڑ روپے فنڈ کی منظوری دی ہے جو نا صرف شندے کیمپ اور بی جے پی کے 165 اراکین اسمبلی، آزاد اور چھوٹی پارٹیوں کے لئے بلکہ ادھو ٹھاکرے کیمپ کے 12 شیوسینا اراکین اسمبلی کے حلقوں میں بھی استعمال ہونے کیلئے ہے. واضح رہے کہ اراکین اسمبلی کو خوش کرنے کیلئے یہ شندے حکومت کا پہلا بڑا فیصلہ ہے کیونکہ گزشتہ مہاوکاس اگھاڑی حکومت میں اراکین اسمبلی نے ناکافی فنڈ مہیا کرانے کی شکایت کی تھی.


Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: