بی جے پی کی خاتون اراکین پارلیمنٹ کا ایوان میں زبردست ہنگامہ، کارروائی ملتوی

کانگریس رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے بدھ کے روز صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو راشٹریہ پتنی کہہ دیا. اس کے بعد جمعرات کو بی جے پی کی خاتون اراکین پارلیمنٹ نے اس بیان کو لے کر ایوان میں ہنگامہ کیا۔ سونیا معافی مانگیں، کا پوسٹر ہاتھوں میں لے کر انہوں نے احتجاج کیا.  اسمرتی ایرانی نے کہا کہ سونیا گاندھی کو معافی مانگنی ہوگی۔  لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں ہنگامہ آرائی کے سبب دونوں ایوانوں کی کارروائی ملتوی کر دی گئی۔

ایوان کی کارروائی ملتوی ہونے کے بعد سونیا گاندھی اور اسمرتی ایرانی کے درمیان نوک جھونک ہوگئی. ایم پی رما دیوی جب ادھیر رنجن کے بیان سے متعلق بات کرنے پہنچیں تو سونیا نے کہا کہ ادھیر رنجن نے معافی مانگ لی ہے، اس معاملے میں میرا نام کیوں ڈالا گیا؟ اس پر وہاں موجود اسمرتی ایرانی نے کہا کہ سونیا سے کہا کہ میڈم میں آپ کی مدد کرسکتی ہوں. جس پر سونیا نے اسمرتی سے کہا کہ مجھ سے بات مت کرو. وہیں وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے الزام عائد کیا کہ سونیا گاندھی نے بی جے پی کی خاتون اراکین پارلیمنٹ کو دھمکی دی ہے. ہنگامے کے بعد ادھیر رنجن نے پارلیمنٹ کے باہر اپنے بیان کی وضاحت پیش کی. انہوں نے معافی مانگنے سے صاف انکار کیا اور کہا کہ غلطی سے میں نے مرمو کو راشٹریہ پتنی کہہ دیا. اب آپ مجھے پھانسی پر چڑھانا چاہتے ہو تو چڑھا دیجئے. برسراقتدار چھوٹی سی بات کا بتنگڑ بنانے کی کوشش کررہی ہے.

اسمرتی نے ایوان میں کہا کہ کانگریس غریبوں اور آدی واسیوں کی مخالف ہے. اپنی غلطی پر معافی مانگنے کی بجائے کانگریس سینہ زوری کررہی ہے. سونیا گاندھی کو کانگریس کی جانب سے معافی مانگنی چاہیے، کانگریس نے ہر ہندوستانی شہری کی تضحیک کی ہے.

واضح رہے کہ بدھ کے روز میڈیا نے ادھیر رنجن سے سوال کیا تھا کہ آپ راشٹریہ پتی بھون جاررہے تھے آپ کو جانے نہیں دیا گیا. اس سوال کے جواب میں رنجن نے کہا تھا کہ آج بھی جانے کی کوشش کریں گے. ہندوستان کی "راشٹریہ پتنی" سب کیلئے ہیں ہمارے لئے کیوں نہیں؟

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: