جتیندر اوہاڑنے بھی جنرل سکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دیا، نئے صدر کے انتخاب کیلئے یشونت راؤ چوہان سینٹر میں 15 رکنی کمیٹی کی میٹنگ جاری

بدھ کو شرد پوار کے این سی پی صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے اعلان کے ایک دن بعد، جتیندر اوہاڑنے بھی جنرل سکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔  ذرائع کے مطابق مزید کئی عہدیدار استعفیٰ دےسکتے ہیں۔  82 سالہ این سی پی سربراہ شرد پوار نے منگل کو اپنے استعفیٰ کا اعلان کیا تھا اور ان کے بھتیجے اجیت پوار نے کہا تھا کہ شرد پوار کا فیصلہ بدلنے والا نہیں ہے۔ اس پریس کانفرنس کے دوران ہی پارٹی لیڈران اور کارکنوں نے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا اور استعفیٰ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔  شرد پوار نے آج صبح کہا کہ ان پر استعفیٰ واپس لینے کے لیے بہت دباؤ ہے۔ ممبئی کے یشونت راؤ چوہان سینٹر میں 15 رکنی کمیٹی کی میٹنگ جاری ہے، جسے نئے صدر کے انتخاب کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔  صدارت کی دوڑ میں اجیت پوار، سپریا سولے اور پرفل پٹیل کے نام سب سے آگے ہیں۔

بدھ کی صبح اجیت پوار کے گھر پر پارٹی ایم ایل ایز کی میٹنگ ہوئی۔  دوسری طرف راجندر سنگھانے، امیش پاٹل اور پراجکت کانپورے شرد پوار سے ملنے ان کی رہائش سلور اوک پہنچے۔  شرد پوار آج صبح 10:30 بجے پارٹی دفتر پہنچے۔ انہوں نے دوپہر ایک بجے تک یہاں پارٹی رہنماؤں اور کارکنوں سے ملاقات کی۔ اسی دوران اجیت پوار، سپریا اور پرفل پٹیل بھی پارٹی دفتر پہنچے۔ پارٹی کے ترجمان امیش پاٹل نے کہا کہ میں پوار صاحب سے مل کر آیا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ بہت غور و فکر کے بعد کیا گیا ہے۔ قیادت اور صدارت دو الگ چیزیں ہیں۔ پارٹی کا صدر کوئی بھی ہو قیادت ہمیشہ میری ہی رہے گی۔ این سی پی لیڈر چھگن بھجبل نے کہا ہے کہ شرد پوار کی تشکیل کردہ کمیٹی نئے صدر کے بارے میں فیصلہ کرے گی۔

این سی پی میں جاری کشمکش پر مہاراشٹر کانگریس کے صدر نانا پٹولے نے کہا کہ این سی پی صدر کے طور پر شرد پوار کے استعفیٰ سے مہاوکاس اگھاڑی اتحاد پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ یہ این سی پی کا اندرونی معاملہ ہے۔ شیوسینا (ادھو ٹھاکرے) رہنما سنجے راؤت نے شرد پوار کے استعفیٰ پر کہا کہ ان کا استعفیٰ ملک کی سیاست کے لیے ایک بڑا دھچکا ہے۔ اگر انہوں نے یہ فیصلہ لیا ہے تو ملک اور مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل مچ جانا فطری ہے۔ آنے والے دنوں میں ہمیں کیا کرنا ہے اس پر جلد فیصلہ کیا جائے گا۔ ہم حالات پرنظر رکھے ہوئے ہیں۔

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: