کرناٹک انتخابات کے نتائج نے یہ ثابت کردیا ہے کہ ہمدردی، نام اور اس طرح کے دیگر عوامل ہر وقت کارگر نہیں ہوتے: سندیپ دیشپانڈے

کرناٹک اسمبلی انتخابات میں کانگریس کی کامیابی اور مہاراشٹر میں اراکین اسمبلی کو نااہل قرار دینے سے متعلق پٹیشن پر سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے کے بعد شیوسینا یو بی ٹی لیڈران اور کارکنان آئندہ اسمبلی انتخابات کو لے کر کافی پر امید ضرور ہوں گے. لیکن شیوسینا کی کٹّر سیاسی حریف مہاراشٹر نونرمان سینا کا ماننا ہے کہ آئندہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں ادھو ٹھاکرے کو ہمدردی کے ووٹ حاصل نہیں ہوں گے.

یہ بھی پڑھیں:...آئیے تاریخی شہر طائف کی سیر کیجیے

ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے کہا کہ کرناٹک انتخابات کے نتائج نے یہ ثابت کردیا ہے کہ ہمدردی، نام اور اس طرح کے دیگر عوامل ہر وقت کارگر نہیں ہوتے. انہوں نے کہا کہ شاید ادھو ٹھاکرے کو لوگوں کی ہمدردی حاصل ہوجائے، لیکن انہیں ووٹ نہیں ملیں گے اور اس کا  ایک واضح سبب یہ ہے کہ ادھو ٹھاکرے کے دور اقتدار میں ترقیاتی کام نہیں ہوئے. ان کے دور اقتدار میں عوام نے بدعنوانی اور رشوت خوری دیکھی ہے.

انڈیا ٹوڈے سے بات کرتے ہوئے ایم این ایس لیڈر سندیپ دیشپانڈے نے کرناٹک میں بی جے پی کی شکست سے متعلق راج ٹھاکرے کے حالیہ بیان کی وضاحت پیش کی جس میں ٹھاکرے نے بی جے پی کی شکست کو تکبر کی شکست کہا تھا. دیشپانڈے نے کہا کہ اب یہ بھگوا پارٹی پر منحصر کرتا ہے کہ وہ دیکھیں کہ انہیں کیا کرنا ہے کیونکہ تکبّر کے راستے پر کامیابی نہیں ملتی.

دیشپانڈے نے مزید کہا کہ ایم این ایس کسی بھی طریقے سے بی جے پی کو نشانہ نہیں بنارہی ہے اور نا ہی بی جے پی اور ایم این ایس کے درمیان کوئی رنجش ہے. راج ٹھاکرے ہمیشہ حق بات کہتے ہیں اور اکثر ان کے بیان سے انہیں غلط سمجھا جاتا ہے. لیکن حقیقت بیان کرنے میں برائی کیا ہے.

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: