شراب پالیسی معاملے میں سی بی آئی نے گرفتار کیا تھا، معاملے کی آئندہ سماعت 29 جون کو

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کو ٹرائل کورٹ نے تین دنوں کی سی بی آئی تحویل میں دینے کا فیصلہ کیا ہے.  کورٹ نے انہیں اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ روزانہ اپنی بیوی اور اپنے وکیل سے تیس منٹ ملاقات کرسکتے ہیں .اس کے علاوہ وہ اپنی دوائیں اپنے پاس رکھ سکتے ہیں اور گھر سے ان کیلئے کھانا بھی آسکے گا. آج صبح سی بی آئی نے شراب پالیسی معاملے میں اروند کیجریوال کو گرفتار کیا تھا. سی بی آئی نے انہیں ٹرائل کورٹ میں پیش کرتے ہوئے پانچ دنوں کی تحویل مانگی تھی. کورٹ نے تقریباً 4 گھنٹے دلائل سننے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، شام 7 بجے کورٹ نے فیصلہ سنایا اب اس معاملے کی آئندہ سماعت 29 جون کو ہوگی.

سماعت کے دوران کیجریوال نے کہا کہ میڈیا پر خبر دکھائی جارہی ہے کہ میں نے سسوڈیا پر شراب پالیسی کا الزام عائد کیا ہے، یہ غلط ہے. میں کہا تھا کہ کوئی قصور وار نہیں ہے.سسوڈیا بھی قصور وار نہیں ہیں. اس پر سی بی آئی کے وکیل نے کہا کہ جو میڈیا پر چل رہا ہے وہ سب سچ ہے سب کچھ حقائق پر مبنی ہے.

اس سے قبل شنوائی کے دوران کمرہ عدالت میں کیجریوال کی طبعیت خراب ہوگئی تھی، ان کا شوگر لیول کم ہونے کے سبب کچھ وقفہ کیلئے علیحدہ کمرہ میں منتقل کیا گیا تھا حالانکہ بعد میں وہ دوبارہ کمرہ عدالت میں حاضر ہوئے تھے.

واضح رہے کہ کے سی بی آئی نے 25 جون کو رات 9 بجے تہاڑ جاکر شراب پالیسی معاملے میں اروند کیجریوال سے تفتیش کی تھی. جبکہ شراب پالیسی معاملے میں منی لانڈرنگ کے الزام میں ای ڈی نے کیجریوال کو 21 مارچ کو حراست میں لیا تھا. 10 مئی سے  2 جون تک 21 دنوں کیلئے وہ پیرول پر تھے.

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: