بھرتی گھوٹالہ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے، وقف ایکٹ اور دہلی وقف قوانین کی دفعہ 24 کی خلاف ورزی کا الزام
انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ)(ای ڈی) نے آج بروز پیر (2 ستمبر 2024) کو دہلی وقف بورڈ کے سابق چیئرمین اور اوکھلا سے عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے ایم ایل اے امانت اللہ خان کو بھرتی گھوٹالہ میں مبینہ طور پر ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا ہے. آج صبح ای کے افسران امانت اللہ کو گرفتار کرنے ان کی رہائش گاہ پر پہنچے جس کے بعد امانت اللہ نے اپنے ایکس ہینڈل پر پوسٹ کی کہ ای ڈی افسران انہیں گرفتار کرنے آئے ہیں.
یہ بھی پڑھیں:... ہم کسی کے باپ کا نہیں کھاتے، یہ ملک ہمارا ہے: اسدالدین اویسی
اپریل میں ای ڈی نے امانت اللہ کو سمن جاری کیا تھا کہ وہ انسداد منی لانڈرنگ قانون کے تحت اپنا بیان ریکارڈ کروائیں. اس کے بعد انہوں نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ان کے خلاف تمام الزامات بے بنیاد ہیں. دیر رات تک پوچھ تاچھ کے بعد عام ادمی رکن اسمبلی کو چھوڑ دیا گیا تھا.
عآپ لیڈر کے خلاف ای ڈی کی منی لانڈرنگ کی تحقیقات نومبر 2016 میں سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی طرف سے درج ایک کیس پر مبنی ہے، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے وقف بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت سے 35 سے زیادہ افراد کو بھرتی کیا تھا، بشمول بورڈ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر۔ جو وقف ایکٹ اور دہلی وقف قوانین کی دفعہ 24 کی خلاف ورزی ہے. یہ بھی الزام لگایا گیا کہ تجاوزات اور کرایہ داروں کو وقف پراپرٹیز لیز رولز کے خلاف وقف املاک پر قبضہ کرنے کی اجازت دی گئی، اس طرح بورڈ کو نقصان ہوا۔ اکتوبر 2023 میں، ای ڈی نے شواہد اکٹھے کرنے کے لیے کئی احاطوں کی تلاشی لی تھی، جن میں امانت اللہ سے منسلک املاک اور لوگ بھی شامل تھے۔ واضح رہے کہ ای ڈی نے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال، سابق ڈپٹی سی ایم منیش سیسوڈیا، عآپ راجیہ سبھا ممبر سنجے سنگھ (حال ہی میں ضمانت پر رہا)، اور پارٹی کے سابق کمیونیکیشن انچارج وجے نائر کو دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں ان کے مبینہ کردار کے لیے گرفتار کیا تھا۔ سنجے سنگھ اور سسوڈیا فی الحال ضمانت پر باہر ہیں۔
منیش سسوڈیا نے اپنے ایکس ہینڈل پر پوسٹ میں لکھاکہ ای ڈی کا بس یہی کام رہ گیا ہے کہ بی جے پی کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبا دو، توڑ دو، جو نہیں ٹوٹے انہیں، جو نہیں دبے اسے اٹھا کر جیل میں ڈال دو.
Post A Comment:
0 comments: