ہم فرقہ پرست نہیں تعمیر و ترقی پسند ہیں، خواتین اسلام دعاؤں کیساتھ ووٹوں سے بھی نوازیں :آصف شیخ
مالیگاؤں :(راست نامہ نگار) 2007 سے مالیگاؤں کی سیاست میں جس مقصد سے مفتی اسمٰعیل نے قدم رکھا ہم نے بھی سوچا تھا کہ واقعی میں شہر کی سیاست میں اصلاح ہوگی لیکن دیکھتے دیکھتے آج 2004 تک مفتی اسمٰعیل کے تمام ساتھی ان سے دور ہوگئے ۔سب تعلیم یافتہ، حافظ امام ڈاکٹر انجینئر اور ٹیچرس کے علاوہ بڑے بڑے صنعت کار تھے ۔سب نے دیکھا کہ مفتی اسمٰعیل نے کارپوریشن چناؤ میں ٹکٹ کے نام پر رشوت لینا شروع کی،میئر و اسٹینڈنگ کمیٹی اور کوآپ کارپوریٹر کا عہدہ دینے کیلئے بھی مفتی اسمٰعیل نے رشوت طلب کی ۔یہاں تک انہوں نے مجھ سے سوا کروڑ روپے لئے ۔یہی نہیں مفتی اسمٰعیل نے شہر کے علاوہ بیرون شہر سے بھی رشوت طلب کی اور مالیگاؤں کی ووٹوں کو فرقہ پرستوں کے آگے فروخت کردیا ۔اس طرح کے جملوں کا اظہار آصف شیخ نے کیا ۔موصوف نیا پورہ مدنی روڈ کابل چوک پر ڈاکٹر مصطفیٰ ہندوستان والا کی صدارت میں منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے ۔آصف شیخ نے کہا کہ مفتی اسمٰعیل ہمیں بدنام کرتے ہیں جب میں ایم ایل اے تھا تب میں نے جمعیت علماء پر اور اذان پر بی جے پی کی جانب سے پابندی کا مطالبہ اسمبلی میں گونجا تو میں نے فرقہ پرستوں کو کھڑے رہ کر منہ توڑ جواب دیا، جمیعتہ علماء کے حیاء کا دفاع کیا اور سرکار کو پابندی والی بات واپس لینا پڑی اور معافی مانگنا پڑی، آصف شیخ نے کہا کہ آج ہم جمعیتہ علماء کی عزت و احترام میں مصرف بہ عمل ہیں اور مفتی اسمٰعیل جمعیتہ علماء کے چندے سے ہی چناؤ لڑ رہے ہیں ۔انہوں نے سماجوادی پارٹی کے موجودہ امیدوار کے ساتھی آمین فاروق کے الزام کی روشنی میں کہا کہ مفتی اسمٰعیل نے جمعیتہ علماء کے چندے کی رقم سے پچاس لاکھ روپے 2019 چناؤ میں استعمال کئے ۔آصف شیخ نے کہا کہ آج مفتی اسمٰعیل کے پاس کروڑوں روپے کہاں سے آیا؟ نیا پورہ میں کئی سیٹھ رہتے ہیں انہوں نے محنت سے رفتہ رفتہ حلال کماتے ہوئے آج کروڑ پتی کا سفر مکمل کیا ۔اللہ تعالیٰ انہیں مزید ترقی دیں لیکن مفتی اسمٰعیل نے ممبئی کے اوشیوارہ میں 179 کروڑ روپے کا سودا کیسے کیا؟ میرے پاس ثبوت ہے ۔کس وکیل کی نوٹری ہے؟ کہاں پر رجسٹری ہوئی، کون گواہ ہیں؟ سب تفصیلات بتانے کیلئے تیار ہوں ۔آصف شیخ نے کہا کہ مجھکو بولتے ہیں کہ میں اجیت دادا سے ملا ہوں ۔جب تک وہ سیکولر گٹھ بندھن میں تھے تب تک میں انکے ساتھ تھا لیکن اب میری خود کی پارٹی ہے اور میں مہاوکاس اگھاڑی کیساتھ رہنے والا ہوں، اجیت پوار سے تعلق اپنی جگہ ۔آصف شیخ نے کہا کہ سرکار کسی کی بھی ہو کام کرتے ہمیں آتا ہے اور ہم کام کرینگے ۔اس کے برعکس مجلس اتحاد المسلمین فرقہ پرستوں کی پارٹی ہے ۔مجلس کو مہاوکاس اگھاڑی بھی ساتھ نہیں لیگی کیونکہ انکے فرقہ پرستانہ بیان سے ہی کمیونلزم بڑھا ہے ۔آصف شیخ نے کہا کہ مجھکو تو مہا وکاس اگھاڑی سے آفر بھی آگیا ہے ۔اس لئے مجھکو ووٹ دیں ۔موصوف نے کہا کہ میں پورے شہر کی عوام بالخصوص نیا پورہ کی ماں بہنوں سے دعاؤں کیساتھ ووٹوں کی اپیل کرتا ہوں کہ وہ 20 نومبر کو رکشا نشانی پر ووٹ دیکر بھاری اکثریت سے کامیاب کریں ۔تاکہ ہم شہر کی تعمیر و ترقی کرسکے ۔آصف شیخ نے کہا کہ مفتی اسمٰعیل نے نیا پورہ میں ایک لائبریری نہیں بنائی، مسجد کیلئے کوئی کام نہیں کیا ۔مدرسہ کیلئے ایک اسلامک لائبریری تک نہیں بنوایا ۔صرف انہوں نے کروڑوں روپے جمع کیا ۔آج دعائیہ مجلس میں ووٹ مانگی جارہی ہیں، جمعیتہ علماء کا استعمال کیا جارہا ہے شہر میں جھوٹ اور گمراہی پھیلائی جارہی ہیں ان سب برائیوں کو روکنے کیلئے آپ رکشا نشانی پر ووٹ دیں ۔اس موقع پر حافظ انیس اظہر نے کئی واقعات سنا کر مجمع کو سوچنے پر مجبور کردیا کہ واقعی میں موجودہ ایم ایل اے مفاد پرست ہے، ناکام اور ڈھونگی ہے۔انیس اظہر نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے شہر میں ان دنوں زندہ ولی آگئے ہیں جو ممبئی سے لگژری کار میں سوار ہو نکلتے ہیں اور وہ کار مالیگاؤں آتے آتے چمتکاری سے ایمبولینس بن جاتی ہیں ۔یہ مالیگاؤں کی عوام کیساتھ دھوکہ اور مذاق ہے ۔انیس اظہر کے علاوہ اعجاز عمر ابوذر کانڈی والا ،صابر گوہر ،اصغر انصاری نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا، نظامت کے فرائض جنید عالم نے انجام دیا ۔جلسہ گاہ میں عوام کا جم غفیر نظر آرہا تھا جو تبدیلی کے موڈ میں دکھائی دے رہی تھی ۔
Post A Comment:
0 comments: