ہندوستان کے مشہور و معروف طبلہ نواز ذاکر حسین آج 73 سال کی عمر میں سان فرانسسکو کے ایک اسپتال
انتقال کرگئے.
اہل خانہ نے ایک بیان میں کہا کہ حسین کی موت آئیڈیوپیتھک پلمونری فائبروسس سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کی وجہ سے ہوئی، وہ 73 سال کے تھے۔
وہ گزشتہ دو ہفتوں سے اسپتال میں داخل تھے اور بعد میں ان کی حالت بگڑنے پر انہیں آئی سی یو میں منتقل کیا گیا تھا۔
حسین کو اپنی نسل کا سب سے بڑا طبلہ نواز مانا جاتا ہے، ان کے پسماندگان میں ان کی اہلیہ انتونیا منیکولا اور ان کی بیٹیاں انیسہ قریشی اور ازابیلا قریشی ہیں۔ 9 مارچ 1951 کو پیدا ہونے والے ذاکر حسین مشہور طبلہ نواز استاد اللہ رکھا کے بیٹے ہیں۔
محض سات سال کی عمر سے اپنے کرئیر کا آغاز کرنے والے ذاکر حسین نے روی شنکر ،علی اکبر خان اور شیو کمار شرما سمیت ہندوستان کے تقریباً تمام مشہور فنکاروں کے ساتھ کام کیا. یو یو ما، چارلس لائیڈ، بیلا فلیک، ایڈگر میئر، مکی ہارٹ اور جارج ہیریسن جیسے مغربی موسیقاروں کے ساتھ ان کے شاندار کام نے ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کو بین الاقوامی سامعین تک پہنچایا اور عالمی ثقافتی سفیر کے طور پر ان کی حیثیت کو مستحکم کیا۔
حسین نے اپنے کیریئر میں چار گریمی ایوارڈز حاصل کیے ہیں، جن میں سے تین اس سال کے اوائل میں 66 ویں گریمی ایوارڈز میں ملے تھے۔
ہندوستان کے سب سے مشہور کلاسیکی موسیقاروں میں سے ایک، انہیں 1988 میں پدم شری، 2002 میں پدم بھوشن اور 2023 میں پدم وبھوشن سے نوازا گیا تھا۔ حسین کے انتقال کی خبر پھیلتے ہی سوشل میڈیا پر تعزیتی پیغامات کا سلسلہ شروع ہوگیا۔
گریمی ایوارڈ یافتہ موسیقار رکی کیج نے حسین کو ان کی "بے حد عاجزی اور سادہ فطرت" کے لئے یاد کیا۔
Post A Comment:
0 comments: