"اگر دونوں بھائی ساتھ آتے ہیں تو ہمیں خوشی ہوگی، لوگ اپنے اختلافات کو ختم کرتے ہیں تو یہ اچھی بات ہے":دیویندر فڑنویس کا ردعمل

آئندہ برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن انتخابات کے پیش نظر ادھو ٹھاکرے اور راج ٹھاکرے نے ممکنہ اتحاد کا اشارہ دے کر مہاراشٹر کی سیاست میں ہلچل پیدا کردی ہے.

یہ بھی پڑھیں:....... برہمن سماج کے خلاف توہین آمیز تبصرے پر انوراگ کشیپ نے معافی مانگی.html

شیوسینا یو بی ٹی سربراہ ادھو ٹھاکرے اور مہاراشٹر نونرمان سینا سربراہ راج ٹھاکرے کے حالیہ کچھ بیانات اتحاد کا واضح اشارہ دیا ہے. شیوسینا یو بی ٹی لیڈر سنجے راؤت نے کہا کہ دونوں بھائی اتحاد کا فیصلہ کریں گے. ممبئی میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کے دوران سنجے راؤت نے کہا کہ راج ٹھاکرے اور ادھو ٹھاکرے بھائی ہیں، ہم ایک عرصہ سے ساتھ ہیں، ہمارا رشتہ  ٹوٹا نہیں ہے. دونوں بھائی متحد ہونے کا فیصلہ کریں گے. ادھو ٹھاکرے جو بھی فیصلہ لیں گے ہم اسے قبول کریں گے. اگر مہاراشٹر کیلئے ایم این ایس اور شیوسینا کو ساتھ آنے کی ضرورت ہے تو ہم ایسا کریں گے. ادھو جی نے کبھی بھی شرائط کے تعلق سے بات نہیں کی ہے.

ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ کچھ سیاسی پارٹیاں ہیں جو مہاراشٹر کا خیرخواہ ہونے کا دعوٰی کرتی ہیں لیکن درحقیقت وہ مہاراشٹر کی دشمن ہیں. انہوں نے مہاراشٹر کے وقار پر حملہ کرنے کیلئے بالا صاحب ٹھاکرے کی شیوسینا کو توڑ دیا. ہمیں ایسی پارٹیوں سے کوئی تعلق نہیں رکھنا چاہیے اور تب ہی ہم سچے مہاراشٹرین بن سکتے ہیں.

قابل ذکر ہے کہ ایم این ایس سربراہ راج ٹھاکرے نے حال ہی میں ماضی کے اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ادھو ٹھاکرے کے ساتھ دوبارہ ملنے پر آمادگی ظاہر کی تھی۔ حیرت انگیز طور پر ادھو ٹھاکرے نے بھی راج ٹھاکرے کے بیان پر مثبت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ مراٹھی زبان اور مہاراشٹر کی خاطر تنازعات کو ایک طرف رکھنے کے لئے تیار ہیں۔

ٹھاکرے بھائیوں کے ایک ساتھ آنے کے امکان نے مہاراشٹر میں تمام پارٹی کے رہنماؤں کے رد عمل کو جنم دیا ہے۔ اس پیش رفت پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے دونوں چچا زاد بھائیوں کے درمیان دوبارہ اتحاد کے امکان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ "اگر دونوں بھائی ساتھ آتے ہیں تو ہمیں اس سے خوشی ہوگی، اگر لوگ اپنے اختلافات کو ختم کرتے ہیں تو یہ اچھی بات ہے، میں اس کے بارے میں اور کیا کہہ سکتا ہوں؟؟؟۔"

Axact

TRV

The Name you Know the News you Need

Post A Comment:

0 comments: